The 2-Minute Rule for دعا تک دین کو بدلتی ہے

حدیث: تم ميں سے ہر ایک کی دعا قبول ہوتی ہے، جب تک کہ وہ جلدی نہ کرے کہ کہنے لگے: میں نے اپنے رب سے دعا کی تھی، لیکن میری دعا قبول نہیں ہوئی۔ صفحہ رئیسی

دعا انسان کا خالق حقیقی کے ساتھ معنوی رابطے کا نام ہے۔ دعا عبد کی معبود کے ساتھ محبت کی نشانی ہے۔ دعا مخلوق کو خالقِ حقیقی کے ساتھ ملانے کا وسیلہ ہے۔ جب گناہوں کی وجہ سے خالق اور مخلوق کے درمیان پردے حائل ہو جاتے ہیں تو دعا کے ذریعے ہی ان حجابوں کو دود کیا جا check here سکتا ہے، چونکہ ہم ذکر کر چکے ہیں کہ دعا باقی عبادات کی طرح ایک عبادت ہے لہٰذا جس طرح باقی تمام عبادات کے خاص احکام اور شرایط ہیں، اسی طرح دعا کی بھی کچھ شرائط ہیں۔ انسان مومن کو چاہیئے کہ جب دعا کرے تو ان شرائط کا لحاظ کرے، تاکہ اس کی دعا مرحلہ استجابت تک پہنچ جائے۔ بسا اوقات ہم دعا تو بہت زیادہ کرتے ہیں، لیکن چونکہ دعا کی شرائط کا لحاظ نہیں کیا جاتا، اس لیے بسا اوقات ہماری دعا قبول نہیں ہوتی۔ ہم یہاں پر دعا کی چند شرائط کو اختصار کے ساتھ ذکر کریں گے۔ ان شرائط میں سے...

یا اللہ! تمام مسلمان فوت شدگان کی مغفرت فرما، یا اللہ! تمام مسلمان فوت شدگان کی مغفرت فرما، یا اللہ!

اسی طرح ابو ہریرہ رضی اللہ  عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: (اللہ تعالی فرماتا ہے: میں بندے کے گمان کے مطابق اپنے بندے کیساتھ ہوتا ہوں، جب بھی وہ مجھے پکارتا ہے میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں) بخاری و مسلم، یہ بات مسلمان کیلیے کسی اعزاز سے کم نہیں ۔

صیہونی دشمن ہرگز مغربی کنارے میں کامیاب نہیں ہوگا، اسلامک جہاد

چترال، سوات اور مالاکنڈ میں ایف سی نارتھ کے زیر اہتمام یوم دفاع کی تقریب

یاد  رکھیں! اپنی اور دوسروں کی اصلاح ،کامیابی ،دائمی خیر و بھلائی، مصیبتوں اور عقوبتوں سے تحفظ، اور موجودہ مصائب کے ازالے کا اہم طریقہ یہ ہے کہ اللہ تعالی سے اخلاص، دلی توجہ اور گڑگڑا کر دعا کی جائے؛ کیونکہ اللہ تعالی دعا پسند  فرماتا ہے، اور دعا مانگنے کا حکم دیتا ہے، دعا  موجودہ اور پیش آمدہ مصائب کیلیے بہترین اِکسیر ہے، فرمانِ باری تعالی ہے:

اسی طرح اللہ تعالی  نے مصیبت اور پر فتن وقت میں دعا نہ کرنے والے لوگوں کی مذمت فرمائی، چنانچہ فرمایا:

عورت کا جذبات سے مغلوب ہوکر "قرآن میں دوشادیوں کا قانون غلط ہے" کہنے کا حکم

 کیونکہ بندے کو تقدیر کا علم ہی اس وقت ہوتا ہے جب تقدیر میں لکھا ہوا کام رونما ہو جاتا ہے، تو بندے کو اس بات کا علم ہی نہیں ہوتا  کہ کیا اللہ تعالی نے اس کے لئے گمراہ ہونا لکھ دیا ہے یا ہدایت یافتہ ہونا لکھا ہے؟

حدیث: اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، تقویٰ، پاک دامنی، اور لوگوں سے بے نیازی کا سوال کرتا ہوں۔ صفحہ رئیسی

اور حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی تقدیر کے متعلق فرماتے ہیں کہ 

  مجھ سے کیا ہوا وعدہ پورا فرما، یا اللہ! مجھے دیا ہوا عہد  و پیمان  مکمل فرما، یا اللہ  اگر تو نے تھوڑے سے مسلمانوں کا خاتمہ  کر دیا تو زمین پر کوئی عبادت کرنے والا نہ ہوگا] آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل ہاتھوں کو اٹھائے اپنے رب سے گڑگڑا کر دعائیں کرتے  رہے، حتی کہ آپکی چادر  کندھوں سے گر گئی۔۔۔ الحدیث

+ - عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعاً: يُستجاب لأحدكم ما لم يَعْجَلْ: يقول: قد دعوت ربي، فلم يستجب لي».

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *